حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ ایک مسلمان نے عرض کیا یارسول اللہﷺ! آپ ہمیں بتلائیے یہ بیماریاں جو ہمیں آتی ہیں ان کی وجہ سے ہمیں کیا اجر ملتا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ گناہوں کا کفارہ ہیں۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے عرض کیا ’’اور وہ اسی مجلس میں موجود تھے‘‘۔ اے اللہ کے رسول ﷺ! خواہ وہ بیماری تھوڑی سی ہو۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا خواہ کانٹا ہی کیوں نہ چبھا ہو یا اس سے بھی کوئی چھوٹی چیز۔ (مسند احمد)٭ حضرت اُم العلاء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ میری عیادت کیلئے تشریف لائے جبکہ میں بیمار تھی۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اے ام العلاء! تمہیں خوش خبری ہو کہ مسلمان کی بیماری اس کے گناہوں کو ایسے ختم کردیتی ہے جیسے آگ لوہے اور چاندی کے کھوٹ کو۔ (ابوداؤد)٭ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ آپ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ مومن مرد ہو یا مومن عورت‘ مسلمان مرد ہو یا مسلمان عورت‘ بیمار ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو اس بیماری کی وجہ سے جھاڑ دیتے ہیں۔ ایک دوسری روایت میں آتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی خطاؤں کو جھاڑ دیتے ہیں۔ (مسند احمد)٭ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب بندہ مومن بیمار ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ جل شانہٗ اس کو اس کے گناہوں سے ایسا پاک کردیتے ہیں‘ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو صاف کردیتی ہے۔ (ابن حیان)٭ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب بندہ تین دن بیمار رہے تو گناہوں سے ایسے صاف ہوجاتا ہے جیسے آج ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو۔ (طبرانی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں